جمعہ، 12 اکتوبر، 2018

درُود مستغاث شریف کی فضیلت اور دعوت یعنی چلہ کا طریقہ

کوئی تبصرے نہیں :


درُود مستغاث شریف کی فضیلت                

وہ زمانے میں معزز تھے مسلمان ہو کر 
  ہم ذلیل ورسوا ہوئے تارک قرآن ہو کر                    


یہ مکرم و معظم درود شریف محبوب رب العالمین سرور کائنات ﷺ کی زوجہ محترمہ حضرت اُم المومنین سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنھا کی زبان حق ترجمان سے مترشح ہے  اور یہ تمام اوراد ووظائف کا سرتاج اور افضل ترین درود وظیفہ ہے اس کے فضائل و فوائد بے حد و بے شمار اور حیطہ تحریر سے باہر ہیں ۔ اس کا ورد صحابہ و تابعین و تبع تابعین رضوان اللہ علیھم اجمعین اور تمام اولیائے کاملین متقدمین و متاخرین سے چلا آ رہا ہے ۔ ہر دور کے اہل اللہ  ومشائخ عظام نے اسے اپنا ورد بنایا ہے  اور اسکے فیوض وبرکات  ظاہری وباطنی سے مستفیض ہوتے رہے ہیں ۔  مستغاث کا مطلب التجا اور فریاد رسی ہے ۔ کیونکہ اس درود پاک میں نبی اکرم ﷺ کی صفات جمیلہ کی بنا پر اللہ کی بارگاہ میں حضور نبی کریم ﷺ پر درود بھیجنے یعنی نزول رحمت کی بار بار فریاد کی گئی ہے ۔ اس لئے اس درود شریف کو درود مستغاث کہا جاتا ہے  ۔ یہ درود بڑی برکات اور فضیلت کا حامل ہے اس کا ہر لفظ حضور نبی اکرم ﷺ کی صفات سے بھرا ہوا ہے ۔ اس لئے حضور ﷺ کے چاہنے والوں کے لئے یہ نہایت ہی اعلی وظیفہ ہے ۔
یہ درود خاندان چشتیہ کے سالکین اور خواجگان میں بہت پڑھا جاتا ہے اور اکثر سلسلہ چشتیہ  کے بزرگوں نے بھی اس درود شریف کی اپنے مریدوں کو اجازت دی ۔ حضرت خواجہ نور محمد مہاروی۔ حضرت شاہ سلیمان تونسہ شریف والے ۔ خواجہ شمس الدین سیالوی رحھم اللہ تعالی علیھم اور ان کے خلفاء عظام میں یہ درود بڑا مستعمل رہا ہے ۔ خواجہ شمس الدین سیالوی رحمہ اللہ تعالی فرماتے ہیں کہ درود مستغاث شریف در حقیت زوجہ رسول ﷺ اُم المومنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنھا کی طرف منسوب ہے جب حضور ﷺ بنی مصطلق پر تشریف لے گئے تھے  اس وقت ام المومنین اماں عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنھا بھی ہمراہ تھیں ۔ جب واپس تشریف لا رہے تھے تو مدینہ طیبہ کے قریب ایک جگہ پڑاؤ کیا تو حضرت ام المومنین ہودے سے نکل کر جنگل کی طرف قضائے حاجت کے لئے تشریف لے گئیں ۔ وہاں آپ کے گلے کا ہار یعنی گلوبند گم ہو گیا ۔ جس کو تلاش کرتے کچھ دیر لگ گئی اور قافلہ چل دیا ۔ جب آپ واپس تشریف لائیں تو پڑاؤ پر کوئی بھی نہ تھا ۔ چنانچہ آپ نے سوچ کی یہی رائے قائم کی کہ یہیں ٹھہری رہوں ۔ کیونکہ آگے جا کر مجھے ہودج میں نہیں پائیں گے تو پھر یہیں ڈھونڈنے آئیں گے ۔ آپ نے رات بھر وہیں قیام فرمایا ۔ علی الصبح حضرت صفوان بن  معطل جو لشکر کی گری پڑی چیزیں تلاش کرنے کی خدمت پر مامور تھے وہاں پہنچے اور اونٹ کی مہار پکڑ کر آپ کے آگے اونٹ کو بٹھلایا ۔ آپ اونٹ پر سوار ہو گئیں تو مہار پکڑ کر آگے آگے چل دیا اور دوپہر تک آپ کو قافلہ میں جا ملایا ۔
 اب عبد اللہ بن ابی نے طومار بندی شروع کر دی اور بعض بھولے بھالے مسلمان مرد وعورتیں بھی اس کے متعلق بغیر دیکھئے مغویانہ پروپیگنڈے سنی سنائی باتوں پر متاثر اس قسم کی باتیں بنانے لگے اور شبہات کا چرچا کرنے لگے ۔ نبی اکرم ﷺ نے تو توقف فرمایا کہ جب تک اس حقیقت پر بذریعہ وحی مطلع نہ ہو جاؤں تو کچھ نہ فرماؤں گا ۔ جب ام المومنین رضی اللہ عنھا کو خبر ہوئی تو وہ رات دن روتی رہیں  ۔ بیمار کچھ پہلے ہی تھیں شدت غم سے اور زیادہ نڈھال ہو گئیں ۔ اور اجازت لے کر میکے چکے گیئں اور اس وقت اس پریشانی کے عالم میں شدت غم ہجر وفراق محبوب خدا ﷺ میں اس پاکدامنہ عاشقہ محبوبہ رسول ﷺ نے یہ درود مستغاث شریف مرتب فرمایا جو قیامت تک کے مسلمانوں کے لئے ہر مشکل کا حل اور ہر درد کا درمان ہے اور اسی کا ورد کرتی رہی یعنی اس طرح حضور ﷺ کی ذات با برکات پر درود و سلام پڑھتے ہوئے ذات باری تعالی و ذات محبوب خداﷺ کے حضور اپنا یہ استغاثہ فریا د کرتی رہی ۔ آخر حق تعالی نے اسے اعلی درجہ استیجاب عطا فرمایا اور سورہ نورمیں آپ کے حق میں برات نازل فرماتے ہوئے دس آیتیں آپ کی پاکدامنی اور شان وعظمت میں نازل فرمائیں اور اس طرح حضور ﷺ کے حضور میں آپ کا درجہ ومقام اور زیادہ بلند ہو گیا ۔ یہ درود شریف جو حضرت ام المومنین رضی اللہ عنھا جیسی بلند شان ہستی کا تحریر کردہ ہے اس کے فضائل وبرکات بھلا کیسے کسی کے احاطہ تحریر میں آ سکتے ہیں ۔ بادشوں کا کلام بھی کلاموں کا بادشاہ ہوتا ہے  لہذا اس سے بڑھ کر اور کوئی وظیفہ ہو ہی نہیں سکتا ۔ یہ درود شریف حضرت ام المومنین  سے خواص میں سینہ بہ سینہ چلا آ رہا تھا مگر تاجدار فقر وولایت حضرت سیدنا احمد کبیر رفاعی رحمۃ اللہ تعالی نے جو حضور غوث الثقلین رضی اللہ عنہ کے ہم عصر اور حضور سے ہی فیض یافتہ ہیں اُنہوں نے اس کے متعدد نسخہ جات کتابت فرما کر اکثر اہل اللہ کو بخشے اور اسطرح اس نعمت بے بہا کو عام کر دیا گیا  ۔  اس درود پاک میں حضرت ام المومنین رضی اللہ عنھا کا نام مبارک اور دیگر کچھ افاضہ بھی آپ نے ہی کیا ہے ۔ جو سونے پر سہاگے کے مترادف ہی ہے ۔  دوسرے تمام درودوں کی طرح یہ بھی بے شُمار فیوض وبرکات کا حامل ہے  ۔ چند فوائد خدمت حاضر ہے تاکہ ہم جیسے گنہگار بھی اس درود شریف سے فیوض وبرکات حاصل کر سکیں ۔
فوائد                                     
نمبر ایک ۔
 اگر کسی گھر میں یہ درود شریف ایک بار پڑھا جائے تو اس گھر میں اتفاق اور آپس میں محبت رہتی ہے اور گھر کے ہر کام میں خیر وبرکت قائم رہتی ہے ۔
نمبر دو ۔
اگر کسی کی اولاد نا فرمان ہو توپانی پر سات دن تک درود مستغاث پڑھ کر پلائیں اولاد فرمانبردار ہو جائے گئی ۔
نمبر تین ۔
کاروبار کے مقام پر بیٹھ کر اسے روزانہ ایک مرتبہ پڑھنا اضافہ رزق کا باعث بنتا ہے ۔
نمبر چار  ۔
اگر کوئی شخص کسی مصیبت یا دُکھ یا آفت میں پھنسا ہو تو اسے 41 دن تک بعد نماز فجر مسجد میں بیٹھ کر پڑھے انشاء اللہ غم وفکر سے نجات ملے گئی
نوٹ ۔ عورتیں گھر میں ہی بیٹھ کر پڑھے گئی ۔
نمبر پانچ  ۔ 
اگر کسی خاص دنیاوی کام کے لئے دُعا کرنی ہو اور خواہش ہو کہ وہ ضرور قبول ہو تو نماز جمعہ کے بعد مسجد میں بیٹھ کر یہ درود گیارہ دفعہ پڑھ کر سجدہ ریز ہو کر اللہ تعالی کے حضور دُعا کرو انشاء اللہ اگر جائز مقصد ہوا تو دعا ضرور قبول ہو گئی ۔
نمبر چھ  ۔
اگر کسی فریق میں لڑائی جھگڑا رہتا ہو تو انہیں درود مستغاث کا دم شدہ پانی پلا دیں دونوں فریقین میں پیار و محبت کی فضا قائم ہو جائے گئی 
نمبر سات  ۔ 
اس درود پاک کا روزانہ ورد کرنے سے  دنیا میں عزت ملے گئی اور حاجت دل اللہ کی رحمت سے پوری ہو جائے گئی ۔
نمبر آٹھ  ۔
روحانیت حاصل کرنے کے لئے یہ درود شریف اکسیرہے لہذا جو شخص یہ چاہے کہ وہ اللہ کے روحانی راستے پر گامزن ہو جائے اور اس پر اسرار معرفت ظاہر ہوں تو اسے چاہئے کہ گاہے گاہے اس درود کی دعوت پڑھتا رہے 

دعوت یعنی چلہ کا طریقہ              


بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب میں تہجد کے وقت بیدار ہو کر نماز تہجد کے بعد ایک مرتبہ یہ درود پڑھے  اگلے روز دو مرتبہ پڑھے اس طرح گیارہ دن تک ایک ایک کا اضافہ کرتا جائے یعنی گیارہویں دن گیارہ مرتبہ پھر ایک ایک کم کرنا شروع کر دے بارہویں دن دس مرتبہ  تیرہویں دن 9 مرتبہ یہاں تک کہ 21 دن تک پڑھے اور اکسویں دن ایک بار پڑھ کر ختم کر دے اسطرح روحانی اسرار کھلنا شروع ہو جائیں گے اور جوں جوں دعوتوں کی کثرت ہو گئی روحانی مشاہدات کی دولت سے مالا مال ہوتا چلا جائے گا 
نوٹ ۔ زکوۃ کے بعد حسب توفیق کھانا تیار کرکے مسکینوں اور غریبوں میں تقسیم کر دیں ۔ تکمیل زکوۃ کے بعد درود مستغاث شریف کو روزانہ ایک مرتبہ پڑھیں تاکہ درود مستغاث کے فیوض و برکات قائم رہیں  ۔

کوئی تبصرے نہیں :

ایک تبصرہ شائع کریں