جمعہ، 12 اکتوبر، 2018
دُعا سیفی کی فضیلت و برکات
دُعا سیفی کی فضیلت و برکات
دعائے سیفی ان مختلف دعاؤں کا مجموعہ ہے جو اللہ تعالی کی بارگاہ میں بہترین اور مقبول ترین دعائیں ہیں ۔ یہ دعا حضرت جبرائیل علیہ السلام نے اللہ تعالی کے امر سے حضور ﷺ کو سکھائی اور حضور ﷺ نے حضرت علی کرم اللہ وجہہ کو تعلیم فرمائی ۔ اس کا نام حرز یمانی اور حرز الصحابہ بھی ہے حزر یمانی اس واسطے کہتے ہیں کہ یمن کا ایک بادشاہ جسے دشمنوں سے اپنی سلطنت سے نکال کر اس کے ملک اور سلطنت پر قبضہ کر لیا تھا ۔ اس نے اپنے ملک اور سلطنت کی واپسی کی بہت کوشش کی مگر ہر دفعہ ناکام رہا آخر کار ہر طرف سے مایوس اور ناامید ہو کر یمن کا معزول اور مغلوب بادشاہ حضرت علی کرم اللہ وجہہ کی خدمت میں حاضر ہوا اور باطنی و غیبی مدد کا طالب ہوا ۔ آپ نے اس کے حال پر رحم فرما کر اُسے دعائے سیفی لکھ کر دی کہ اسے پڑھا کرو انشاء اللہ اس دعا کی برکت سے تجھے جلد ہی اپنی بادشاہی اور سلطنت واپس مل جائے گئی چنانچہ اس بادشاہ نے دعائے سیفی پڑھنا شروع کی اور اسکی برکت سے بہت جلدی اسے اپنی کھوئی ہوئی یمن کی سلطنت واپس مل گئی اور اسے بہت ترقی وعروج حاصل ہوا ۔ اس وجہ سے اس دعا کو دعا یمانی بھی کہا جاتا ہے بعد میں اس دعا کا صحابہ کرام ۔ تابعین اور تبع تابعین بلکہ اسلامی دنیا میں چرچا ہو گیا ۔ اور لوگ اس دعا کی برکت سے اپنی مرادیں اور مہموں میں کامیاب ہوتے رہے ۔
محبوب سبحانی حضرت شیخ عبد القادر جیلانی قدس سرہ العزیز نے اس دعا کو بہت پڑھا ہے اور آپ اس دعا کے پہلے کامل عامل ہوئے ہیں ۔ کہتے ہیں کہ ایک روز آپ وضو فرما رہے تھے کہ اوپر سے ایک چیل نے آپ کے اوپر بیٹھ کر دی اور آپ کے کُرتے کو پلید کر دیا جس پر آپ نے اوپر چیل کی طرف دیکھ کر فرمایا تیرا سر اُڑ جائے اُسی وقت چیل کا سر تن سے جدا ہو گیا اور وہ آپ کے سامنے زمین پر تڑپ کر مر گیا ۔ اُس وقت آپ رونے لگ گئے ۔ آپ کے خادم نے جو وضو کرا رہا تھا آپ سے عرض کیا کہ جناب کیا ہوا ایک پرندہ ہلاک ہو گیا اور اس کے لئے آپ رو رہے ہیں ۔ اس پر آپ نے فرمایا کہ میں اس چیل کے لئے نہیں رو رہا بلکہ اس لئے رو رہا ہوں کہ میں نے دعائے سیفی اتنی پڑھی ہے کہ میری زبان میرا ہاتھ میرا خیال میری توجہ اور میری نگاہ بلکہ میرا سب کچھ سیف الرحمن یعنی اللہ کے امر کی ننگی تلوار ہو گئی ہے اللہ کے امر اور کُن کی یہ تلوار قیامت تک آسمان اور زمین کے درمیان لٹکی رہی گئی چنانچہ آپنے وہ کُرتہ ایک مسکین کو بطور فدیہ دے دیا اور فرمایا کہ یہ اس چیل کی جان کا فدیہ ہے اور نیا کُرتہ منگوا کر زیب تن فرمایا ۔ تمام دعوتوں اور خصوصا اس دعائے سفی کی کلید حضرت سید عبد القادر جیلانی رحمۃ اللہ ہیں جن کے حضور سے طالبان دعوت کو عطا ہوتی ہے ۔
سلسلہ قادریہ میں اس دعا کا بڑا عمل چلا آ رہا ہے چنانچہ سلطان العارفین حضرت سلطان باہو رحمۃ اللہ تعالی اپنی کتابوں میں فرماتے ہیں کہ اہل دعوت کی زبان ہرگز سیف الرحمن یعنی اللہ کے امر کُن کی تلوار نہیں بن سکتی اور فقیر عامل اس وقت تک صاحب نظر نہیں ہو سکتا جب تک کہ وہ دعائے سیفی کا ورد کسی بزرگ ولی اللہ کی قبر کے پاس نہ کرے اور کسی اہل روحانیت کی ہم نشینی میں اس دعا کے عمل کی تکمیل نہ کرے ۔
دعائے سیفی کی اسناد میں لکھا ہے کہ ستر ہزار ملائکہ یعنی فرشتے اور ستر ہزار روحانی موکلات اس دعا کی خدمت پر مامور اور مقرر ہیں جو حسب استعداد اور بمطابق قابلیت عامل دعائے سیفی کے پاس حاضر ہوتے ہیں اور اسکے ظاہری اور باطنی اور دینی و دنیوی کاموں میں راہنمائی کرتے ہیں
بزرگان دین فرماتے ہیں کہ جب عامل کہتا ہے
اللھم انت اللہ المالک الحق تو ان تمام موکلات علوی او سلفی میں اس طرح کا ہیجان اور اہتزاز پیدا ہو جاتا ہے کہ جس طرح شہد کے چھتے کو چھیڑنے سے شہد کی مکھیوں میں شور اور انتشار پیدا ہو جاتا ہے اور جس قدر اہل دعوت کے پڑھنے میں باطنی قوت اور کشش پیدا ہوتی ہے اسی قدر موکلات اہل دعوت کے پاس حاضر ہو کر اس کی خدمت پر کمر بستہ ہو جاتے ہیٖں ۔
اگر عامل اہل دعوت قہر وغضب سے مقہوری اور ہلاکت دشمن کے لئے دعا مذکورہ کو پڑھتا ہے تو مؤکلات طرح طرح کے ہتھیاروں اور اوزاروں مثلا تلوار نیزوں تیر کمان وغیرہ سے لیس ہو کر اہل دعوت کے پاس حاضر ہوتے ہیں اور اس کے گرد چکر لگاتے ہیں اور جس آدمی جس گھر والوں یا جماعت کی طرف عامل اشارہ کرتا ہے اس پر مؤکلات جاکر ٹوٹ پڑھتے ہیں اور وہاں تباہی مچا دیتے ہیں ۔
اگر عامل اہل دعوت تسخیر قلوب اور فتوحات غیبی کی نیت سے دعائے سیفی پڑھتا ہے تو مؤکلات ہاتھوں میں طرح طرح کے نقد وجنس اور قسم قسم کے تحفے تحائف اُٹھائے ہوئے عامل کے پاس حاضر ہوتے ہیں اور اگر کسی ایک محبوب اور مطلوب کی تسخیر کے لئے پڑھتا ہے تو مؤکلات اسی محبوب و مطلوب کو زنجیر تسخیرمیں جکڑ کر حاضر کر دیتے ہیں اور دعوت کے عامل کے تابع فرمان بنا دیتے ہیں
حضرت قفیر نور محمد کلاچوی کا کہنا ہے کہ انہوں نے اس دعا کو زبانی یاد کرکے بہت پڑھا اور باطن میں اس دعا کی بہت عجیب قوت تسخیر اور تاثیر دیکھی ہے اور اللہ تعالی کے نزدیک اس دعا کی بڑی توقیر دیکھی ہے
پڑھنے کا آسان طریقہ
صبح کی نماز کے بعد پہلے ایک مرتبہ سورہ یاسین شریف کی تلاوت کریں بعد میں ایک دفعہ دعائے سیفی کو پڑھیں اور اسکو اپنی زندگی کا معمول بنا لیں اور اگر خاص چلہ کرنا مقصود ہو تو کسی اللہ کے ولی کی زیر نگرانی اس کا چلہ کیا جائے عورتیں اس دعا کو نہ پڑھیں کیونکہ یہ جلالی دعا ہے۔
سبسکرائب کریں در:
تبصرے شائع کریں
(
Atom
)
کوئی تبصرے نہیں :
ایک تبصرہ شائع کریں